لاہور – لاہور کی ایک اہم شاہراہ بدھ کی دوپہر کو افراتفری کے مناظر دیکھی گئی جب لاہور ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کے دوران وکلاء کے گروپوں کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔
مقامی میڈیا میں نشر ہونے والے کلپس میں لاہور کے مشہور جی پی او چوک کے باہر وکلاء کی بڑی تعداد کو احتجاج کرتے ہوئے دکھایا گیا جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران کئی وکلاء کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاہور پولیس کی بھاری نفری نے پنجاب بار کونسل، لاہور بار ایسوسی ایشن (LBA) اور دیگر تنظیموں کے وکلاء کو گرفتار کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال شروع کر دیا۔
تصادم کے دوران کچھ وکلاء زخمی بھی ہوئے جب میٹروپولیس میں ٹریفک شدید متاثر ہوئی۔
وکلاء کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالنے کے فیصلے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ لاہور سے سول عدالتیں منتقل کرنے اور وکلا کے خلاف دہشت گردی سے متعلق مقدمات کے اندراج کے خلاف وکلاء ہڑتال اور احتجاج کر رہے ہیں۔
وکلاء تنظیموں نے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے عدالت کی تبدیلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی بھی درخواست کی۔ کچھ مظاہرین نے “عدالتی آمریت کو مسترد کر دیا” کے نشانات اٹھا رکھے تھے۔